وٹسپ
ھساب ءِ پچ کنگ
کیٹگریز
کتاب
تامر
صوتی کتاب
شاعری
بلوچی
اردو کتاب
فکشن
تاریخ
لبز بلد
شاعری
نن فکشن
رجانک
زبان
بلوچی
پولکاری
پولکاری
ہواریں
بلوچی
ڈب بیتگیں تامر
سوشی ال میڈیا
وٹسپ چینل
ٹیلیگرام
ایکس (سابق ٹوئیٹر)
کیٹگریز
کتاب
بلوچی
اردو کتاب
فکشن
تاریخ
لبز بلد
شاعری
نن فکشن
رجانک
زبان
بلوچی
پولکاری
پولکاری
ہواریں
تامر
بلوچی
ڈب بیتگیں تامر
صوتی کتاب
شاعری
سوشی ال میڈیا
وٹسپ چینل
ٹیلیگرام
ایکس (سابق ٹوئیٹر)
سبد خرید
برای انجام خرید لطفا وارد شوید
ورود یا ثبتنام
ثبت سفارش
جمع سبد خرید
0
اردو کتاب
اردو کتاب
اردو کتاب
تیل اور گیس خاتمہ قریب ہے
تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ہماری دنیا آج تک اس خوش فہمی میں مبتلا رہی ہے کہ آنے والے زمانوں میں ہمیں سستا تیل اور سستی گیس ملتی رہے گی۔ لیکن یہ خوش فہمی اب ختم ہوتی جا رہی ہے۔ دنیا کی بڑی تیل کمپنیاں خود بھی یہ جانتی ہیں۔ لیکن وہ اس کا ازالہ کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کر رہی ہیں۔ اس تباہی کی ذمہ دار ترقی یافتہ دنیا ہے۔ ماہرارضیات جیریمی لیگیٹ 1980 کی دہائی میں بڑی عالمی تیل کمپنیوں کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ وہاں انہوں نے جو تجربے حاصل کیے اور ان پر جو انکشافات ہوئے یہ کتاب ان کا حاصل ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کرہ ارض کو بچانے کے لیے ہمیں کیا کرنا ہے۔
برما کا ستار
میچوتا کے یاما ترجمہ: صابر صدیقی
دنیا کو تباہی سے کیسے بچانا چاہیے
روبرٹ ایلن ترجمہ: مسعود اشعر
دھرتی کے دکھ
پرمودیہ آنند طور ترجمہ: تنویر اقبال
کائناتی جنگ کیسے جیتی جائے؟
رضا اصلان ترجمہ: الطاف قرئشی
دیوانگی کے بیچ فرزانگی
ہندوستان کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کے وقت دونوں علاقوں میں جو ہندو مسلم اور سکھ مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے ان میں قتل و غارت گری کے واقعات کا ذکر تو آج تک کیا جاتاہے لیکن ان قیامت خیز دنوں میں ایک مذہب اور ایک فرقے کے لوگوں نے دوسرے مذہب اور فرقے کے لوگوں کی جو مدد کی اور جس طرح انہوں نے ایک دوسرے کو اس جہنم کی آگ سے بچایا اس کا تذکرہ ذرا کم کم ہی کیا جاتا ہے۔ اس کتاب میں ان درد مند لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے جنہوں نے اس دیوانگی کے زمانے میں فرزانگی سے کام لیا، اور ایک دوسرے کی زندگی بچانے کی کوشش کی۔
زندگی سے نجات
یونگ ہا کم ترجمہ: مسعود اشعر
ابن بطوطہ کے ملک: کل اور آج
تدوین: مائیکل ایلیٹ ترجمہ: اعزاز باقر
تشخص اور تشدد
نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیا سین نے اس کتاب میں دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تشدد کا ذمہ دار کسی قوم‘ ملک یا نسل کے صرف ایک تشخص پر اصرار کو قرار دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ دنیا کی کوئی تہذیب یا کوئی ثقافت الگ تھلگ اپنا وجود نہیں رکھتی۔ تمام تہذیبوں نے ایک دوسرے سے سیکھا ہے۔ ہر تہذیب اور ہر ثقافت پر دوسری تہذیبوں کے اثرات ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے قرض دار ہیں۔ اگر ہم یہ حقیقت تسلیم کرلیں‘ اور اپنے تہذیبی وثقافتی یکتائیت پر اصرار نہ کریں تو دنیا کے بہت سے جھگڑے ختم ہوجائیں گے۔ امرتیا سین نے اپنے دلائل ثابت کرنے کے لیے انسانی تاریخ کے مختلف ادوار سے مثالیں پیش کی ہیں۔
بھنور کے بیچ
ہندوستان میں جہاں ایک طرف ہندو فرقہ برصغیر کی تاریخ کو مسخ کرنے اور مسلمانوں کے خلاف بدگمانیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہاں اس ملک میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جوان ا نتہا پسندوں کا مقابلہ کررہے ہیں ٗ اور تاریخ کو اس کے صحیح تناظر میں دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عالمی شہرت کی ناول نگار گیتا ہری ہرن کا یہ ناول ان دو طبقوں کے تصادم کی داستان ہے۔ اس ناول میں ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ ہم تاریخ کا مطالعہ کیسے کریں اور اپنے بچوں کو کیا پڑھائیں۔ آج کل ہندوستان میں متعصب اور روشن خیال طبقوں کے درمیان جو جنگ جاری ہے ٗ یہ ناول اس کی سچی عکاسی کرتا ہے۔
افغانستان: بھارت کی مداخلت
بھارت کے عالمی عزائم کی راہ میں جورکاوٹیں ہیں ان کا تعلق اس کے ہمسایہ ملکوں سے ہے۔ اور یہ ہمسایہ پاکستان اور چین ہے۔ بھارت امریکی اور نیٹو افواج کے افغانستان پر قبضے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقائی سیاست میں زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کی کوشش ہے کہ وہ افغانستان میں معاشی مفادات پروان چڑھانے کے ساتھ وہاں کی سیاست پر بھی اثر انداز ہو۔افغانستان چونکہ پاکستان کا ہمسایہ ہے اس لئے بھارت اور افغانستان کی سیاسی اور تذویراتی پالیسی پر نظر رکھنے کے لئے اس کتاب کا مطالعہ ضروری ہے۔
تقسیم ہند: واقعات، حکمت عملی اور تیاری
ڈاکٹر مشیر الحسن ترجمہ : پروفیسر مقبول الٰہی
تہذیبوں کی کایا کلپ
تہذیبوں کی کایا کلپ‘‘ عالمی مذاہب کی ممتاز اور معتبر سکالر کیرن آرمسٹرانگ کی کتاب’’
تحریکِ نسواں
تحریک نسواں یا خواتین کی مزاحمتی تحریک کے بارے میں جب بھی لکھا جاتا ہے تو اس کا حوالہ مغرب کی تحریکوں یا مغرب کی ان خواتین کی تحریروں سے ہی دیا جاتا ہے جنہوں نے بیسویں یا اکیسویں صدی میں خواتین کے اندر آزادی کا شعور بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ لیکن جنوبی ایشیا کی تاریخ میں جن دیومالائی کرداروں اور داستانوں نے جس طرح خواتین کی مزاحمت کی تاریخ رقم کی ہے اس کا حوالہ مشکل سے ہی کہیں ملتا ہے، اس کتاب میں جنوبی ایشیاکی دیومالائی کہانیوں اور جدید ادب کے تناظر میں خواتین کی مزاحمت اور آزادی نسواں کی تاریخ پر نظر ڈالی گئی ہے۔
انسان کیسے بنایا جائے؟ شہادتیں
کرسٹوفر پاٹر ترجمہ: محمد صفدر، اعزاز باقر
انسان ہونے کاحق
انسانی حق کیا ہے؟ اس فکر انگیز کتاب میں اس حق کا پوری طرح تعین کیا گیا ہے۔ بچوں‘ ذہنی معذروں اور بھکاریوں وغیر کے حقوق پر الگ الگ بحث کی گئی ہے۔ اس موضوع پر اردو میں ایک منفرد کتاب۔
مسلم ذہن: اسلامی شعور کی تفہیم
یہ کتاب عمرانیات کے سائنسی اصولوں کی بنیاد پر کی جانے والی تحقیق پر مبنی ایک دستاویز ہے۔کتاب کے مصنف نے سات نمائندہ مسلم ممالک کا انتخاب کیا اور ان میں رہنے والے تمام طبقوں کے چھ ہزار افراد سے ان کے اسلامی شعور (اسلامی حسیت) کے بارے میں سوالات کئے۔اس طرح مسلم حسیت کا مکمل گوشوارہ تیار کیاگیا۔ مسلم حسیت کے جن گوشواروں کا انتخاب کیا گیا وہ تھے، جہاد، اسلام کا عوامی کردار، کفر کے بارے میں مسلمانوں کے روئیے، پدرسری نظام اور صنفی مسائل ، عالم گیریت کے چیلنج، مسلم انسان دوستی، اسلام اور شہری معاشرہ، اسلام اور مغرب کے درمیان باہمی شکوک و شبہات۔ اس کتاب میں مسلم معاشروں کے بہت سے گوشواروں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اسلام اور جمہوریت
اسلام میں جمہوریت اور جمہوری عمل کا کیا تصور ہے؟ اور مسلم ممالک جمہوریت اور جدید دنیا سے کیوں خوف زدہ ہیں؟ فاطمہ مرنیسی نے اس کتاب میں ان سوالوں کے جواب دیے ہیں۔
اسلامی ریاست: جواز کی تلاش
اس کتاب میں مسلم دنیا کو درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا ہے۔ کتاب کا مرکزی تصور یہ ہے کہ پوری مسلم دنیا میں اقتدار کے جواز کے لیے مذہب پر انحصار بڑھ رہا ہے۔ اور وہ ریاستیں بھی اس سے مستشنٰی نہیں جو مذہب کے ساتھ زیادہ رغبت نہیں رکھتیں۔ کتاب میں پاکستان، بنگلہ دیش، ایران، انڈونیشیا، ملائشیا، سعودی عرب اور ازبکستان کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ سیاسی اسلام اور مسلم دنیا میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے طالب علموں اور محققوں کے لیے یہ کتاب خاصی دلچسپی کی حامل ہے۔
اسلام شدت پسندی کے بغیر
مصطفےٰ اکیول ترجمہ: پروفیسر مقبول الٰہی
اسلام
ڈاکٹر فضل الرحمن ترجمہ: محمد کاظم
جاپانی افسانہ نگار خواتین
تالیف: نوریکو میزوٹا لپٹ اور کیوکو اریے سیلڈن ترجمہ: الطاف فاطمہ
جہاد اور جہادی
محمد عامر رانا
جہاد: وسط ایشیا میں جہادی تحریکوں کا فروغ
احمد رشید ترجمہ: تنویر اقبال
غربت کے کئی چہرے
بنگلہ دیش کے دیہی بینک ’’ گرامین بنک‘‘ نے دیہات کی غریب اور بے سہارا عورتوں کو چھوٹے چھو ٹے قرض دے کر جس طرح انھیں اپنے پیروں پر کھڑا کیا ہے اسے ساری دنیا میں ایک انقلابی کارنامہ قراردیا جاتاہے۔ کتاب میں ان عورتوں کی داستانیں پیش کی گئی ہیں جنہوں نے گرامین بنک سے قرض لیا اور مختلف کاروبار شروع کرکے اپنی زندگیاں سنوار لیں۔
کالی بارش
مسوجی ایبوسے ترجمہ: اجمل کمال
کانٹوں کی کھیتی
شاہنان احمد ترجمہ: محمد ارشد رازی
فلسفہ، سائنس اور تہذیب
کارل پوپر ترجمہ: ڈاکٹر ساجد علی
خاموشی
سوشاکو ایندو ترجمہ: مسعود اشعر
منقسم قوم کی وراثت
مشیر الحسن ترجمہ: محمد صفدر سحر
نوجوان شاعر کے نام خطوط
رائنز ماریا رلکے ترجمہ: رضی عابدی
کامیاب زندگی کا راستہ
ڈاکڑ فلپ میک گرا امریکی ٹیلی وژن کی جانی پہنچانی شخصیت ہیں۔ ہم ہرشام اپنے ٹی وی سیٹ پر انہیں مختلف لوگوں کو کارآمد مشورے دیتے دیکھتے ہیں۔ ٹیلی وژن پر وہ ڈاکڑ فل کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اب تک وہ ہزاروں عورتوں اور مردوں کے ذاتی اورخاندانی مسائل سن کر انہیں ایسے مشورے دے چکے ہیں جن سے ان لوگوں نے بہت فائدے اٹھائے ہیں یہ کتاب انہوں نے اپنے تجربات کی بنیاد پر لکھی ہے ۔ وہ کہتے ہیں۔ ’’ہمیں ایسے کام کرنا چاہئیں جن سے کارآمد نتائج برآمد ہوں۔ اور ایسے کام کرنا چاہئیں جو کوئی معنی رکھتے ہوں۔‘‘ وہ کام کیا ہیں؟ یہ ڈاکٹر فل اس کتاب میں بتاتے ہیں۔
موت کے سامنے
سرطان کی بیماری سے لڑنے والی ایک خاتون کی کہانی جو کیمیاوی دواؤں سے تیار بیجوں اور کیمیاوی کھادوں سے اگائی جانے والی فصلوں کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔
عوام کا نمائندہ
چنوا اچیبے ترجمہ: تنویر جہاں
اسامہ کی تلاش
۔9/11 جدید سیاسی تاریخ کا نہایت ہی اہم واقعہ ہے۔ اس ایک واقعے نے عالمی سیاست پر جو اثرات مرتب کئے ہیں وہ دو عالمی جنگوں کے ہم پلَہ قرار دیئے جا سکتے ہیں۔ نیو یارک میں جڑواں ٹاورز اور واشنگٹن میں پینٹا گون کی عمارت پر ہونے والے حملوں کا تعلق اسامہ بن لادن کے ساتھ بتایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے امریکہ نے اسامہ بن لادن کو پکڑنے کی جو کوششیں کیں اور بالآخر اسے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کر دیا، یہ کتاب ان کوششوں کی داستان ہے۔
یورپ امیر کیسے بنا
لیو ہوبرمین ترجمہ: عبداﷲ ملک
1
...
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
لوگ
کیٹگریز
ایڈمن
هساب
تغییر یا ثبت آدرس پستی