سبد خرید
جمع سبد خرید
0

اردو کتاب

Hum Kahan Ke Sachay Thay Urdu novel زیرنظر ناول تین کہانیوں کا مجموعہ ہے۔ ہم کہاں کے سچے تھے ، بند کواڑو کے آگے اور حلالِ جرات۔ یہ ناول اگست 1998 سے نومبر 1998 تک کرن ڈائجسٹ میں قسط وار شکل میں شائع ہوا۔ کہانی کی ہیروئن مشال ایک خوبصورت لڑکی ہے۔ ہر ایک اس سے محبت کرتا ہے۔ ایلیٹ گھرانے میں پیدا ہوئی اس کے پاس ہر وہ چیز موجود تھی جس کی وہ خواہش کرسکتی ہے. دوسری طرف مشال کی کزن مہرین ہے۔ ایک ایسی لڑکی جو خوبصورت نہیں ہے اور پریشان کن پس منظر رکھتی ہے۔ ہر شخص اس کے برے سلوک اور بد سلوکی کے طریقوں سے ناراض ہے۔ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر ، یہ دونوں لڑکیاں ایک دوسرے کے ساتھ سر جھٹکتی رہتی ہیں۔ اور ان دونوں کے بیچ میں اسود ، ایک خوبصورت نوجوان لڑکا ، جو ان کا کزن ہے اور جو مشال کے ساتھ پیار میں بھی پاگل ہے ، اور مہرین سے نفرت کرتا ہے ۔ یہ تینوں ہی سمجھتے ہیں کہ انھوں نے اپنی زندگی بالکل ٹھیک اپنے لئے تیار کرلی ہے. ہم کہاں کے سچے تھے میں ، مشرقی معاشرے میں والدین کی خامیوں اور کوتاہیوں کو خوبصورتی سےاجاگر کیا گیا ہے۔
Anhoni Urdu Novel by Mohiuddin Nawab محی الدین نواب ایک مشہور پاکستانی ناول نگار، فلم رائٹر، اور شاعر تھے۔ محی الدین نواب برطانوی راج کے دور میں 4ستمبر 1930 کو انڈیا کے ایک قصبے کھڑگ پور، مغربی بنگال میں پیدا ہوئے۔ نواب صاحب نے میٹرک تک تعلیم اپنے آبائی شہر کھڑگ پور میں مکمل کیا۔ 1947 میں تقسیم کے بعد، وہ ڈھاکہ، مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) چلے گئے۔ پھر، 1971 میں سقوط مشرقی پاکستان کے بعد، وہ اپنے خاندان کے ساتھ دوسری بار کراچی، پاکستان چلے گئے۔ ان کا تعلق اردو بولنے والے گھرانے سے تھا۔ ان کے دادا انٹیرئیر ڈیکوریٹر تھے اور ان کے والد محکمہ ریلوے میں ایک سرکاری پینٹر تھے۔ ڈھاکہ میں قیام کے دوران نواب صاحب روزی روٹی کمانے کے لئے سنیما ہالوں کے لیے بینرز اور ہورڈنگز تیار کرتے تھے۔ نواب نے ابتدائی طور پر نسوانی قلمی نام سے رومانوی کہانیاں لکھنا شروع کیں۔ 23 سال کی عمر میں ان کی پہلی کہانی ’’اک دیوار اک شگاف‘‘ اصلی نام کے ساتھ ایک فلمی میگزین ’’رومان‘‘ میں 1970 کے لگ بھگ شائع ہوئی۔ ایک مصنف کے طور پر طویل جدوجہد کے دور سے گزرنے کے بعد، آخرکار انہوں نے سسپنس ڈائجسٹ کے ایڈیٹر معراج رسول کی توجہ حاصل کی۔ پھر وہ اگلے 40 سالوں تک سسپنس اور جاسوسی ڈائجسٹ کے باقاعدہ مصنف بن گئے۔
Qadeem Rishta Novel By Mohiuddin Nawab قدیم رشتہ جناب محی الدین نواب صاحب کا ایک اور شاہکار ناول ہے۔ یہ ناول پانچ حیرت انگیز اور عجیب و غریب کہانیوں کا مجموعہ ہے۔ ان کہانیوں میں ” قدیم رشتہ، آتشِ زر، خواب گاہ کے سوداگر، سحر زدہ، اور اصل روپ شامل ہیں۔ ہر کہانی سسپنس ، فکشن ، تجسس اور سنسنی سے بھرپور ہیں۔ پہلی کہانی” قدیم رشتہ” ایک خوبرو نوجوان کی کہانی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اُسے بھرپور مرادنہ حسن سے نوازہ تھا۔ اُنچی سوسائٹی کے دل پھینک حسینائیں اُس پر جان چھڑکتی رہتی تھی۔ بظاہر نہایت شریف نظرآنے والا یہ نواجون اندر سے مکمل شیطان تھا۔ دوسری کہانی “آتشِ زر” ایک پُراسرار قبر کی کہانی ہے جس سے چنگاریاں پھوٹتی رہتی تھیں۔ اس قبر میں ایک عظیم خزانہ دفن تھا تیسری کہانی ” خواب گاہ کے سوداگر” ایک پُراسرار شخص کی حیرت انگیز کہانی ہے۔ وہ مردانہ وجاہت کا شاہکار تھا اور نوجوان لڑکیاں اُس کی دیوانی تھیں چوتھی کہانی” سحرزدہ” ایک حسین ساحرہ کا عبرت انگیز قصہ ہے جس نے سب کو سحرزدہ کررکھاتھا پانچویں کہانی” اصل رُوپ” بھی ایک حسین و جمیل عورت کا عبرت اثر کہانی ہے۔ یہ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جس کے منگنی کے موقع پر اُس کی پالتو بلی مرگئی جسے بہت بڑی بدشکونی سمجھا جاتا ہے
Bin Biyahi Maan Novel By Mahboob Alam اس ناول میں محترم محبوب عالم کی تفتیشی کہانیوں کا پہلا مجموعہ ہے جس میں اُس کے بطورِ انسپکٹر پولیس مختلف جرائم کی تفتیش کی چھ کہانیاں شامل کئے گئے ہیں۔ مسٹرمحبوب عالم، احمد یار خان کو اپنا اُستاد کہتے ہیں، تاہم ان کی تفتیش اور سراغرسانی کی کہانیاں پڑھو تو پتہ چلتا ہے کہ وہ خود اُستاد ہیں۔ “حکایات” ڈائجسٹ میں اُن کی کہانیاں پڑھنے والوں کو اندازہ ہے کہ محترم احمد یار خان کی طرح محترم محبوب عالم بھی قرئین پر سحر طاری کر دیتے ہیں۔ یہ کہانیاں مصنف کی تخلیق نہیں، بلکہ یہ حقیقی زندگی کے ڈرامے ہیں۔ اِن کہانیوں کے کردار عادی مجرم نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے ایسے کردار ہیں جو انتہائی معمولی جُرم کے ارتکاب سے بھی گھبراتے ہیں مگر ایسی لغزش کر بیٹھتے ہیں جو تھانے میں جا کر جُرم و سزا کی بھیانک اور عبرت ناک کہانی بن جاتی ہے۔ یوں تو یہ کہانیاں جُرم و سزا اور سراغرسانی کی ہیں، لیکن ان میں آپ کو چاردیواری کی دُنیا کے ڈھکے چُھپے گوشے بھی نظر ائیں گے۔ یہ وہ گوشے ہیں جن کے متعلق لوگ اس خوش فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں کہ اِن میں کوئی نہیں جھانک سکتا اور یہ کسی کو نظر نہیں آسکتے، مگر ذرا سی لغزش، دولت اور عورت کا نشہ اور ان کے نتائج سے چشم پوشی، اچھے بھلےانسان کو پھانسی کے تختے تک پہنچا دیتی ہے۔ عام طور پر جُرم و سزا کی ایسی کہانیاں پسند کی جاتی ہیں جو صرف تفریح مہیا کرتی ہیں لیکن مصنف محبوب عالم ایسی کہانیاں سُناتے ہیں جو حقیقی ہونے کے علاوہ تفریح بھی مہیا کرتی ہیں اور قاری کو کچھ سوچنے اور غور کرنے کا مواد بھی فراہم کرتی ہیں۔ اس طرح یہ کہانیاں آپ کے ذہن میں فلم کی طرح چلتی رہتی ہیں۔
1 ... 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 ... 18
لوگ کیٹگریز
ایڈمن هساب