نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیا سین نے اس کتاب میں دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے تشدد کا ذمہ دار کسی قوم‘ ملک یا نسل کے صرف ایک تشخص پر اصرار کو قرار دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ دنیا کی کوئی تہذیب یا کوئی ثقافت الگ تھلگ اپنا وجود نہیں رکھتی۔ تمام تہذیبوں نے ایک دوسرے سے سیکھا ہے۔ ہر تہذیب اور ہر ثقافت پر دوسری تہذیبوں کے اثرات ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے قرض دار ہیں۔ اگر ہم یہ حقیقت تسلیم کرلیں‘ اور اپنے تہذیبی وثقافتی یکتائیت پر اصرار نہ کریں تو دنیا کے بہت سے جھگڑے ختم ہوجائیں گے۔ امرتیا سین نے اپنے دلائل ثابت کرنے کے لیے انسانی تاریخ کے مختلف ادوار سے مثالیں پیش کی ہیں۔