مسلمان ملکوں کے ماضی اور حال میں سائنس کا مقام کیا رہا ہے؟ آج اسلامی ممالک میں سائنسی علوم کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا ہے؟ یہ ہے موضوع اس کتاب کا۔ ڈاکٹر ہود بھائی کا استدلال ہے کہ اسلام اور سائنس میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ مسلمانوں کے سنہری دور میں سائنسی علوم میں مسلمانوں نے قابل قدر کارنامے انجام دیے لیکن مسلمانوں کے سیاسی زوال کے ساتھ ان کے علمی اور تحقیقی شعبوں پر بھی رجعت پسندوں اور دقیانوسی طرز فکر رکھنے والوں کا غلبہ ہوگیا۔ کتاب میں ان تمام حقائق کا تاریخی تناظر میں نہایت بے باک تجزیہ کیا گیا ہے۔